जो लोग अल्लाह के विषय में झगड़ते हैं, इस के पश्चात कि उस की पुकार स्वीकार कर ली गई, उन का झगड़ना उन के रब की स्पष्ट में बिलकुल न ठहरने वाला (असत्य) है। प्रकोप है उन पर और उन के लिए कड़ी यातना है
اورجولوگ اﷲ تعالیٰ کے بارے میں آپس میں جھگڑاکرتے ہیں بعداس کے کہ اُس کو تسلیم کر لیا گیا،اُن کی دلیل اُن کے رب کے نزدیک باطل ہے اوراُن پرغضب ہے اور اُن کے لیے بہت سخت عذاب ہے۔
اور جو لوگ اللہ کے باب میں حجت کر رہے ہیں بعد اس کے کہ اس کو مانا جاچکا ہے ، ان کی حجت ان کے رب کے آگے بالکل پسپا ہے اور ان پر غضب اور ان کیلئے عذاب شدید ہے ۔
اور جو لوگ اللہ کے ( دین ) کے بارے میں ( بلا وجہ ) جھگڑا کرتے ہیں بعد اس کے کہ اسے قبول بھی کیا جاچکا ہے ان کی حجت بازی ان کے پروردگار کے نزدیک باطل ہے اور ان پر ( خدا کا ) غضب ہے ان کیلئے سخت عذاب ہے ۔
اللہ کی دعوت پر لبیک کہے جانے کے بعد جو لوگ ( لبیک کہنے والوں سے ) اللہ کے دین کے معاملہ میں جھگڑے کرتے ہیں 31 ، ان کی حجت بازی ان کے رب کے نزدیک باطل ہے ، اور ان پر اس کا غضب ہے اور ان کے لیے سخت عذاب ہے ۔
اور جو لوگ اللہ ( تعالیٰ کے دین ) میں اس کو مان لیے جانے کے بعد جھگڑتے ہیں ان کی بحث و تکرار ان کے رب کے ہاں بے کار ہے اور ان ہی پر غضب ہے اور ان ہی کے لیے سخت عذاب ہے
اور جو لوگ اللہ کے بارے میں بحثیں نکالتے ہیں جبکہ لوگ اس کی بات مان چکے ہیں ، ان کی بحث ان کے پروردگار کے نزدیک باطل ہے ، اور ان پر ( اللہ کا ) غضب ہے ، اور ان کے لیے سخت عذاب ہے ۔
جولوگ اللہ ( کی ذات ) کوتسلیم کرلئے جانے کے بعد اس کے بارے میں جھگڑاکرتے ہیں ان کی دلیل ان کے رب کے ہاں باطل ہے ان پر اللہ کاغضب ہے اور ان کے لئے شدید عذاب ہے
اور وہ جو اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں بعد اس کے کہ مسلمان اس کی دعوت قبول کرچکے ہیں ( ف٤۵ ) ان کی دلیل محض بےثبات ہے ان کے رب کے پاس اور ان پر غضب ہے ( ف٤٦ ) اور ان کے لیے سخت عذاب ہے ( ف٤۷ )
اور جو لوگ اللہ ( کے دین کے بارے ) میں جھگڑتے ہیں بعد اِس کے کہ اسے قبول کر لیا گیا اُن کی بحث و تکرار اُن کے رب کے نزدیک باطل ہے اور اُن پر ( اللہ کا ) غضب ہے اور اُن کے لئے سخت عذاب ہے