और आप उनसे उस बस्ती का हाल पूछिए जो दरिया के किनारे थी, जब वे सब्त (सनीचर) के बारे में हद से निकल जाते थे कि जब उनके सनीचर के दिन उनकी मछलियाँ पानी के ऊपर आतीं और जिस दिन सनीचर न होता तो न आतीं, इस तरह हमने उनकी आज़माइश की इसलिए कि वे नाफ़रमानी कर रहे थे।
اور آپ ان سے اس بستی کے بارے میں پوچھیں جوسمندرکے کنارے تھی،جب وہ سَبْت(ہفتے کے دن) کے بارے میں حد سے تجاوزکرتے تھے،جب کہ ہفتے کے دن ان کی مچھلیاں سراُٹھائے ان کے پاس آجاتی تھیں اورجس دن ہفتہ نہ ہوتاوہ ان کے پاس نہیں آتی تھیں،ہم نے ایسے ہی اُن کی آزمائش کی اس وجہ سے جووہ نافرمانی کرتے تھے۔
اور ان سے اس بستی کا حال دریافت کرو ، جو دریا کے کنارے تھی ، جبکہ وہ سبت کے معاملے میں حدودِ الہٰی سے تجاوز کرتے تھے ۔ جب سبت کا دن ہوتا تو ان کی مچھلیاں منہ اٹھائے ہوئے ان کے سامنے نمایاں ہوتیں اور جب سبت کا دن نہ ہوتا تو وہ ظاہر نہ ہوتیں ۔ اسی طرح ہم ان کو آزماتے تھے بوجہ اس کے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے ۔
اور ( اے پیغمبر ) ان سے اس بستی کا حال پوچھو جو سمندر کے کنارے واقع تھی ۔ جبکہ وہ ( بنی اسرائیل ) ہفتہ کے دن خدا کی مقرر کردہ حد سے باہر ہو جاتے تھے ۔ جبکہ ہفتہ کے دن مچھلیاں ابھر ابھر کر سطح آب پر تیرتی ہوئی آجاتی تھیں اور جس دن ہفتہ نہیں ہوتا ہے ( باقی دنوں میں ) تو نہیں آتی تھیں ۔ ان کی نافرمانی کی وجہ سے جو وہ کیا کرتے تھے اس طرح ہم ان کی آزمائش کرتے تھے ۔
اور ذرا ان سے اس بستی کا حال بھی پوچھو جو سمندر کے کنارے واقع تھی 122 ۔ اِنہیں یاد دلاؤ وہ واقعہ کہ وہاں کے لوگ سَبْت ﴿ہفتہ﴾ کے دن احکامِ الٰہی کی خلاف ورزی کرتے تھے اور یہ کہ مچھلیاں سبت ہی کے دن ابھر ابھر کر سطح پر ان کے سامنے آتی تھیں 123 اور سَبْت کے سوا باقی دنوں میں نہیں آتی تھیں ۔ یہ اس لیے ہوتا تھا کہ ہم ان کی نافرمانیوں کی وجہ سے ان کو آزمائش میں ڈال رہے 124 تھے ۔
اور سمندر کے کنارے پر آباد ہونے والی بستی کے بارے میں ان سے پوچھئے جبکہ وہ لوگ ہفتے کے دن ( کے حکم ) کے بارے میں حد سے نکل جایا کرتے تھے جبکہ ان کے ( سمندر ) کی مچھلیاں ان کے ہفتے کے دن ان کے پاس ( سمندر کی سطح ) پر ظاہر ہو جایا کرتی تھیں اور جس دن ہفتے کا دن نہ ہوتا ان کے پاس نہ آتیں اسی طرح ان کی نافرمانی کی وجہ سے ہم انہیں آزماتے تھے
اور ان سے اس بستی کے بارے میں پوچھو جو سمندر کے کنارے آباد تھی ، جب وہ سبت ( سینچر ) کے معاملے میں زیادتیاں کرتے تھے ۔ ( ٨٠ ) جب ان ( کے سمندر ) کی مچھلیاں سینچر کے دن تو اچھل اچھل کر سامنے آتی تھیں ، اور جب وہ سینچر کا دن نہ منا رہے ہوتے تو وہ نہیں آتی تھیں ۔ اس طرح ان کی مسلسل نافرمانیوں کی وجہ سے ہم انہیں آزماتے تھے ۔ ( ٨١ )
اوران سے اس بستی کاحال بھی پوچھیئے جو سمندرکے کنارے واقع تھی ، وہ لوگ ہفتہ کے دن احکام الہٰی کی خلاف ورزی کر تے تھے جب مچھلیاں ہفتہ کے دن سینہ تان کر پانی پر ظاہرہوتی تھیں اور ہفتہ کے علاوہ باقی دنوں میں غائب رہتی تھیں اسی طرح ہم نے انہیں ان کی نافرمانیوں کی وجہ سے آزمائش میں ڈالے رکھا تھا
اور ان سے حال پوچھو اس بستی کا کہ دریا کنارے تھی ( ف۳۱۳ ) جب وہ ہفتے کے بارے میں حد سے بڑھتے ( ف۳۱٤ ) جب ہفتے کے دن ان کی مچھلیاں پانی پر تیرتی ان کے سامنے آتیں اور جو دن ہفتے کا نہ ہوتا نہ آتیں اس طرح ہم انہیں آزمانتے تھے ان کی بےحکمی کے سبب ،
اور آپ ان سے اس بستی کا حال دریافت فرمائیں جو سمندر کے کنارے واقع تھی ، جب وہ لوگ ہفتہ ( کے دن کے احکام ) میں حد سے تجاوز کرتے تھے ( یہ اس وقت ہوا ) جب ( ان کے سامنے ) ان کی مچھلیاں ان کے ( تعظیم کردہ ) ہفتہ کے دن کو پانی ( کی سطح ) پر ہر طرف سے خوب ظاہر ہونے لگیں اور ( باقی ) ہر دن جس کی وہ یومِ شنبہ کی طرح تعظیم نہیں کرتے تھے ( مچھلیاں ) ان کے پاس نہ آتیں ، اس طرح ہم ان کی آزمائش کر رہے تھے بایں وجہ کہ وہ نافرمان تھے