हम ने उन्हें परीक्षा में डाला है जैसे बाग़ वालों को परीक्षा में डाला था, जबकि उन्होंने क़सम खाई कि वे प्रातःकाल अवश्य उस (बाग़) के फल तोड़ लेंगे
یقیناً ہم نے اُنہیں بھی ویسے ہی آزمائش میں ڈالاہے جیسے ہم نے باغ والوں کی آزمائش کی تھی،جب اُنہوں نے قسم کھائی کہ وہ صبح سویرے ہی اُس کا پھل ضرور توڑ لیں گے۔
ہم نے ان کو اسی طرح امتحان میں ڈالا ہے ، جس طرح باغ والوں کو امتحان میں ڈالا ، جبکہ انہوں نے قسم کھائی کے وہ صبحٗ سویرے ہی اس کے پھل توڑ لیں گے
ہم نے ان ( کفارِ مکہ ) کو اسی طرح آزمائش میں ڈالا ہے جس طرح ایک باغ والوں کو آزمائش میں ڈالا تھا جب انہوں نے قَسم کھائی تھی کہ وہ صبح سویرے ضرور اس کا پھل توڑ لیں گے ۔
ہم نے ان ﴿اہل مکہ﴾ کو اسی طرح آزمائش میں ڈالا ہے جس طرح ایک باغ کے مالکوں کو آزمائش میں ڈالا تھا12 ، جب انہوں نے قسم کھائی کہ صبح سویرے ضرور اپنے باغ کے پھل توڑیں گے
بے شک ہم نے ان ( کفار ) کو اسی طرح آزمائش میں ڈال دیا ہے جس طرح ہم نے ( ایک ) باغ والوں کی آزمائش کی تھی ، جس وقت انہوں نے قسم کھائی: ہم البتہ ضرور بالضرور اس ( باغ ) کے پھل صبح ہوتے ہی ( صرف اپنے لیے ہی ) اُتار لیں گے
ہم نے ان ( مکہ والوں ) کو اسی طرح آزمائش میں ڈالا ہے جیسے ( ایک ) باغ والوں کو اس وقت آزمائش میں ڈالا تھا جب انہوں نے قسم کھائی تھی کہ صبح ہوتے ہی ہم اس باغ کا پھل توڑ لیں گے ۔ ( ٧ )
ہم نے انہیں ( یعنی اہل مکہ کو ) آزمایا ہے جیسے باغ والوں کو آزمایاتھاجبکہ انہوں نے قسمیں کھائیں کہ وہ صبح ہوتے ہی اس کاپھل توڑلیں گے
بیشک ہم نے انہیں جانچا ( ف۱۸ ) جیسا اس باغ والوں کو جانچا تھا ( ف۱۹ ) جب انہوں نے قسم کھائی کہ ضرور صبح ہوتے اس کھیت کو کاٹ لیں گے ( ف۲۰ )
بے شک ہم ان ( اہلِ مکہ ) کی ( اُسی طرح ) آزمائش کریں گے جس طرح ہم نے ( یمن کے ) ان باغ والوں کو آزمایا تھا جب انہوں نے قَسم کھائی تھی کہ ہم صبح سویرے یقیناً اس کے پھل توڑ لیں گے