यक़ीनन वे लोग घाटे में रहे जिन्होंने अल्लाह से मिलने को झुठलाया, यहाँ तक कि जब वह घड़ी उन पर अचानक आएगी तो वे कहेंगे कि हाय अफ़सोस! इस बारे में हमने कैसी कोताही की और वे अपने बोझ अपनी पीठों पर उठाए हुए होंगे, कितना ही बुरा है वह बोझ जिसको वह उठाएंगे।
یقیناًوہ لوگ خسارے میں رہے جنہوں نے اﷲ تعالیٰ کی مُلاقات کو جھٹلایا حتیٰ کہ جب قیامت ان پراچانک آجائے گی تووہ کہیں گے :ہائے افسوس اس کے بارے میں جوہم نے کوتاہی کی! اوروہ اپنے بوجھ اپنی پیٹھوں پر اُٹھائے ہوں گے۔سن لو بُرا ہے جوبوجھ وہ اُٹھائیں گے!
گھاٹے میں رہے وہ لوگ ، جنہوں نے اللہ سے ملاقات کو جھٹلایا ۔ یہاں تک کہ جب وہ گھڑی اچانک آ پہنچے گی ، وہ کہیں گے کہ ہائے افسوس! ہماری کوتاہی پر جو اس باب میں ہم سے ہوئی! اور وہ اپنے بوجھ اپنی پیٹھوں پر اٹھائے ہوئے ہوں گے ۔ آگاہ! کیا ہی برا ہوگا وہ بوجھ جو یہ اٹھائے ہوئے ہوں گے ۔
بے شک ان لوگوں نے گھاٹا اٹھایا ہے جنہوں نے اللہ کی بارگاہ میں حاضری کو جھٹلایا ۔ یہاں تک کہ جب اچانک قیامت آجائے گی تو وہ لوگ کہیں گے ہائے افسوس ہم سے اس کے بارے میں کیسی کوتاہی ہوئی؟ اور وہ اپنے ( گناہوں کے ) بوجھ اپنی پشتوں پر اٹھائے ہوں گے ۔ کیا برا بوجھ ہے جو وہ اٹھائے ہوئے ہیں؟ ۔
نقصان میں پڑ گئے وہ لوگ جنہوں نے اللہ سے اپنی ملاقات کی اطلاع کو جھوٹ قرار دیا ۔ جب اچانک وہ گھڑی آجائے گی تو یہی لوگ کہیں گے افسوس! ہم سے اس معاملہ میں کیسی تقصیر ہوئی ۔ اور ان کا حال یہ ہوگا کہ اپنی پیٹھوں پر اپنے گناہوں کا بوجھ لادے ہوئے ہوں گے ۔ دیکھو ! کیسا برا بوجھ ہے جو یہ اٹھا رہے ہیں ۔
یقینا وہ لوگ نقصان میں رہے جنہوں نے اﷲ ( تعالیٰ ) سے ملاقات کو جھٹلایا یہاں تک کہ جب ان اچانک قیامت آپہنچے گی کہیں گے اے افسوس! اس کوتاہی پر جو ہم نے اس کے بارے میں کی ۔ اور وہ اپنے ( گناہوںکے ) بوجھ اپنی کمروں پر اٹھائیںگے خبردار جو وہ اٹھائے ہوئے ہیں ( بہت ) برا بوجھ ہے ۔
حقیقت یہ ہے کہ بڑے خسارے میں ہیں وہ لوگ جنہوں نے اللہ سے جا ملنے کو جھٹلایا ہے ، یہاں تک کہ جب قیامت اچانک ان کے سامنے آکھڑی ہوگی تو وہ کہیں گے : ہائے افسوس ! کہ ہم نے اس ( قیامت ) کے بارے میں بڑی کوتاہی کی ۔ اور وہ ( اس وقت ) اپنی پیٹھوں پر اپنے گناہوں کا بوجھ لادے ہوئے ہوں گے ۔ ( لہذا ) خبردار رہو کہ بہت برا بوجھ ہے جو یہ لوگ اٹھا رہے ہیں ۔
جس کاتم انکارکرتے تھے ، بلاشبہ جن لوگوں نے اللہ سے ملاقات کو جھٹلایاوہ نقصان میں رہے حتیٰ کہ جب قیامت اچانک انہیں آلے گی تو کہیں گے ’’ افسوس اس معاملہ میں ہم سے کیسی کو تاہیاں ہوئیں اس وقت وہ اپنے گناہوں کا بوجھ اپنی پشتوں پر لادے ہوں گے دیکھو!کیسا برا بوجھ ہےجو وہ اٹھائیں گے
بیشک ہار میں رہے وہ جنہوں نے اپنے رب سے ملنے کا انکار کیا ، یہاں تک کہ جب ان پر قیامت اچانک آگئی بولے ہائے افسوس ہمارا اس پر کہ اس کے ماننے میں ہم نے تقصیر کی ، اور وہ اپنے ( ف٦۸ ) بوجھ اپنی پیٹھ پر لادے ہوئے ہیں ارے کتنا برُا بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں ( ف٦۹ )
پس ایسے لوگ نقصان میں رہے جنہوں نے اﷲ کی ملاقات کو جھٹلا دیا یہاں تک کہ جب ان کے پاس اچانک قیامت آپہنچے گی ( تو ) کہیں گے: ہائے افسوس! ہم پر جو ہم نے اس ( قیامت پر ایمان لانے ) کے بارے میں ( تقصیر ) کی ، اور وہ اپنی پیٹھوں پر اپنے ( گناہوں کے ) بوجھ لادے ہوئے ہوں گے ، سن لو! وہ بہت برا بوجھ ہے جو یہ اٹھا رہے ہیں