अतः धैर्य से काम लो, जिस प्रकार संकल्पवान रसूलों ने धैर्य से काम लिया। और उन के लिए जल्दी न करो। जिस दिन वे लोग उस चीज़ को देख लेंगे जिस का उन से वादा किया जाता है, तो वे महसूस करेंगे कि जैसे वे बस दिन की एक घड़ी भर ही ठहरे थे। यह (संदेश) साफ़-साफ़ पहुँचा देना है। अब क्या अवज्ञाकारी लोगों के अतिरिक्त कोई और विनष्ट होगा?
چنانچہ آپ صبرکریں جیسے پختہ ارادے والے رسولوں نے صبرکیااوراُن کے لئے تم جلدی کامطالبہ نہ کرو،جس دن یہ لوگ وہ (عذاب) دیکھ لیں گے جس کااُن سے وعدہ کیاجارہا ہے توگویاکہ وہ دن کی ایک گھڑی سے زیادہ دنیا میں نہیں رہے،پیغام پہنچا دیناہے چنانچہ نافرمان لوگوں کے سواکوئی ہلاک نہیں کیاجائے گا؟
پس ثابت قدم رہو جس طرح صاہبِ عزم رسول ثابت قدم رہے اور ان کیلئے جلدی نہ کرو! جس دن یہ لوگ اس چیز کو دیکھیں گے جس سے ان کو ڈرایا جارہا ہے ( تو یہ محسوس کریں گے کہ ) گویا دن کی ایک گھڑی سے زیادہ نہیں رہے ۔ پس پہنچا دینا ہے! بالآخر تباہ تو وہی ہوں گے جو نافرمانی کرنے والے ہیں!
۔ ( اے رسول ( ص ) ) آپ ( ص ) اسی طرح صبر کریں جس طرح اولوالعزم رسولوں ( ع ) نے صبر کیا ہے اور ان کیلئے جلدی نہ کریں جس دن وہ دیکھیں گے ( وہ عذاب ) جس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے تو وہ محسوس کریں گے کہ وہ ( دنیا میں ) دن کی ایک گھڑی سے زیادہ نہیں رہے ۔ بس یہ پیغام پہنچا دینا ہے ۔ انجامِ کار ہلاک و برباد وہی ہوں گے جو فاسق و فاجر ہیں ۔
پس اے نبی ، صبر کرو جس طرح اولو العزم رسولوں نے صبر کیا ہے ، اور ان کے معاملہ میں جلدی نہ کرو 37 ۔ جس روز یہ لوگ اس چیز کو دیکھ لیں گے جس کا انہیں خوف دلایا جا رہا ہے تو انہیں یوں معلوم ہو گا کہ جیسے دنیا میں دن کی ایک گھڑی بھر سے زیادہ نہیں رہے تھے ۔ بات پہنچا دی گئی ، اب کیا نافرمان لوگوں کے سوا اور کوئی ہلاک ہو گا ؟
پس ( اے محبوب ﷺ ) صبر کیجیے جس طرح اولوالعزم پیغمبروں نے صبر کیا اور ان پر ( عذاب کی ) جلدی نہ کیجیے ، جس دن یہ لوگ اس ( عذاب کو ) دیکھ لیں گے جس سے انہیں ڈرایا جاتا ہے ( تو گمان کریں گے ) گویا کہ وہ فقط دن کی ایک گھڑی ( کے بقدر ) ہی ( دنیا میں ) ٹھہرے ہیں ، ( یہ قرآن تو سراسر ) پہنچادیتا ( ہے ) پس وہی لوگ ہی ہلاک ہوں گے جو کھلے نافرمان ہیں
غرض ( اے پیغمبر ) تم اسی طرح صبر کیے جاؤ جیسے اولوالعزم پیغمبروں نے صبر کیا ہے ، اور ان کے معاملے میں جلدی نہ کرو ۔ جس دن یہ لوگ وہ چیز دیکھ لیں گے جس سے انہیں ڈرایا جارہا ہے اس دن ( انہیں ) یوں محسوس ہوگا جیسے وہ ( دنیا میں ) دن کی ایک گھڑی سے زیادہ نہیں رہے ۔ ( ١٦ ) یہ ہے وہ پیغام جو پہنچا دیا گیا ہے ۔ اب برباد تو وہی لوگ ہوں گے جو نافرمان ہیں ۔
پس اے نبی! صبرکیجئے جیسابڑی ہمت والے رسولوں نے کیا اوران کے لئے ( عذاب طلب کرنے ) میں جلدی نہ کرو ، جس دن اُس ( عذاب ) کو دیکھ لیں گے جس سے انہیں ڈرایاجاتا ہے تووہ سمجھیں گے جیسے وہ ( دنیا میں ) دن کی صرف ایک گھڑی ہی رہے تھے ، یہ کام ایک پیغام الٰہی ہے ، پس بدکاروں کے سواکوئی ہلاک نہیں کیا جائے گا
تو تم صبر کرو جیسا ہمت والے رسولوں نے صبر کیا ( ف۸۸ ) اور ان کے لیے جلدی نہ کرو ( ف۸۹ ) گویا وہ جس دن دیکھیں گے ( ف۹۰ ) جو انہیں وعدہ دیا جاتا ہے ( ف۹۱ ) دنیا میں نہ ٹھہرے تھے مگر دن کی ایک گھڑی بھر یہ پہنچانا ہے ( ف۹۲ ) تو کون ہلاک کیے جائیں گے مگر بےحکم لوگ ( ف۹۳ )
۔ ( اے حبیب! ) پس آپ صبر کئے جائیں جس طرح ( دوسرے ) عالی ہمّت پیغمبروں نے صبر کیا تھا اور آپ ان ( منکروں ) کے لئے ( طلبِ عذاب میں ) جلدی نہ فرمائیں ، جس دن وہ اس ( عذابِ آخرت ) کو دیکھیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے تو ( خیال کریں گے ) گویا وہ ( دنیا میں ) دن کی ایک گھڑی کے سوا ٹھہرے ہی نہیں تھے ، ( یہ اﷲ کی طرف سے ) پیغام کا پہنچایا جانا ہے ، نافرمان قوم کے سوا دیگر لوگ ہلاک نہیں کئے جائیں گے