Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

यदि हम उसे ग़ैर अरबी क़ुरआन बनाते तो वे कहते कि "उस की आयतें क्यों नहीं (हमारी भाषा में) खोलकर बयान की गई? यह क्या कि वाणी तो ग़ैर अरबी है और व्यक्ति अरबी?" कहो, "वह उन लोगों के लिए जो ईमान लाए मार्गदर्शन और आरोग्य है, किन्तु जो लोग ईमान नहीं ला रहे है उन के कानों में बोझ है और वह (क़ुरआन) उन के लिए अन्धापन (सिद्ध हो रहा) है, वे ऐसे है जिन को किसी दूर के स्थान से पुकारा जा रहा हो।"

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اور اگر ہم اس کوعجمی قرآن بناتے تووہ کہتے کہ کیوں نہ اس کی آیات کھول کر بیان کی گئیں؟ کیا عجمی (کلام)اورعربی(رسول)؟آپ کہہ دیں کہ جو لوگ ایمان لاتے ہیں یہ (قرآن) ان کے لئے ہدایت اور شفا ہے،اور جو لوگ ایمان نہیں لاتے یہ اُن کے کانوں میں بوجھ ہے اوروہ اُن کے حق میں اندھاپن ہے،یہی لوگ ہیں جنہیں دُورکی جگہ سے آوازدی جاتی ہے۔

By Amin Ahsan Islahi

اور اگر ہم اس قرآں کو عجمی قرآن کی شکل میں اتارتے تو یہ لوگ یہ اعتراض اٹھاتے کہ اس کی آیات کی وضاحت کیوں نہیں کی گئی؟ کلام عجمی اور مخاطب عربی؟ کہہ دو: یہ ان لوگوں کیلئے تو ہدایت وشفا ہے جو اس پر ایمان لائیں ، رہے وہ لوگ جو ایمان نہیں لارہے ہیں تو ان کے کانوں میں بہرا پن ہے اور یہ ان کے اوپر ایک حجاب ہے ۔ اب یہ لوگ ایک دور کی جگہ سے پکارے جائیں گے ۔

By Hussain Najfi

اگر ہم اس ( قرآن ) کو عجمی زبان میں بنا کر نازل کرتے تو یہ لوگ کہتے کہ اس کی آیتیں صاف صاف ( کھول کر ) کیوں بیان نہیں کی گئیں؟ آپ ( ص ) کہہ دیجئے کہ یہ ایمان لانے والوں کیلئے ہدایت اور شفا ہے اور جو ایمان نہیں لاتے ان کے کانوں میں گرانی ( بہرہ پن ) ہے اور وہ ان کے حق میں نابینائی ہے اور یہ لوگ ( بہرہ پن کی وجہ سے گویا ) بہت دور راستہ کی جگہ سے پکارے جا رہے ہیں ۔

By Moudoodi

اگر ہم اس کو عجمی قرآن بنا کر بھیجتے تو یہ لوگ کہتے کیوں نہ اس کی آیات کھول کر بیان کی گئیں ؟ کیا عجیب بات ہے کہ کلام عجمی ہے اور مخاطب عربی 54 ۔ ان سے کہو یہ قرآن ایمان لانے والوں کے لیے تو ہدایت اور شفا ہے ، مگر جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان کے لیے یہ کانوں کی ڈاٹ اور آنکھوں کی پٹی ہے ۔ ان کا حال تو ایسا ہے جیسے ان کو دور سے پکارا جا رہا ہو 55 ۔ ع

By Mufti Naeem

اور اگر ہم اس کو عجمی قرآن بنادیتے تو یہ لوگ ضرور کہتے کہ اس کی آیتوں کو کھول کھول کر کیوں بیان نہیں کیا گیا؟ کیا ( عجیب بات ہے کہ قرآن ) عجمی ہے اور ( رسول ) عربی؟ آپ ( ﷺ ) فرمادیجیے یہ ایمان ولاوں کے حق میں ہدایت اور شفا ( کا ذریعہ ) ہے اور جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان کے کانوں میں بوجھ ہے اور یہ ( قرآن ) ان کے لیے اندھیرے میں بھٹکنے کا سامان ہے ، یہ وہ لوگ ہیں جنہیں کسی دور دراز جگہ سے پکارا جارہا ہے

By Mufti Taqi Usmani

اور اگر ہم اس ( قرآن ) کو عجمی قرآن بناتے تو یہ لوگ کہتے کہ : اس کی آیتیں کھول کھول کر کیوں نہیں بیان کی گئیں؟ یہ کیا بات ہے کہ قرآن عجمی ہے اور پیغمبر عربی؟ کہہ دو کہ جو لوگ ایمان لائیں ، ان کے لیے یہ ہدایت اور شفا کا سامان ہے اور جو ایمان نہیں لاتے ، ان کے کانوں میں ڈاٹ لگی ہوئی ہے اور یہ ( قرآن ) ان کے لیے اندھیرے میں بھٹکنے کا سامان ہے ۔ ایسے لوگوں کو کسی دور دراز جگہ سے پکارا جا رہا ہے ( 19 )

By Noor ul Amin

اوراگرہم اس قرآن کی زبان غیر عربی بنادیتے توکافر کہتے کہ اس کی آیات واضح کیوں نہیں یہ کتاب عجمی زبان میں اور مخاطب عربی کے لئے ، آپ کہہ دیجئے کہ جو ایمان لائے ان کے لئے یہ ہدایات اور شفا ہے اورجو ایمان نہیں لاتے ان کے کانوں کے لئے یہ بہرہ پن ، اور ان کی آنکھوں کا اندھا پن ہے ، وہ ایسے ہیں جیسے کہیں دورجگہ سے انہیں پکارا جارہا ہو

By Kanzul Eman

اور اگر ہم اسے عجمی زبان کا قرآن کرتے ( ف۱۰۱ ) تو ضرور کہتے کہ اس کی آیتیں کیوں نہ کھولی گئیں ( ف۱۰۲ ) کیا کتاب عجمی اور نبی عربی ( ف۱۰۳ ) تم فرماؤ وہ ( ف۱۰٤ ) ایمان والوں کے لیے ہدایت اور شفا ہے ( ف۱۰۵ ) اور وہ جو ایمان نہیں لاتے ان کے کانوں میں ٹینٹ ( روئی ) ہے ( ف۱۰٦ ) اور وہ ان پر اندھا پن ہے ( ف۱۰۷ ) گویا وہ دور جگہ سے پکارے جاتے ہیں ( ف۱۰۸ )

By Tahir ul Qadri

اور اگر ہم اس ( کتاب ) کو عجمی زبان کا قرآن بنا دیتے تو یقیناً یہ کہتے کہ اِس کی آیتیں واضح طور پر بیان کیوں نہیں کی گئیں ، کیا کتاب عجمی ہے اور رسول عربی ہے ( اِس لئے اے محبوبِ مکرّم! ہم نے قرآن بھی آپ ہی کی زبان میں اتار دیا ہے ۔ ) فرما دیجئے: وہ ( قرآن ) ایمان والوں کے لئے ہدایت ( بھی ) ہے اور شفا ( بھی ) ہے اور جو لوگ ایمان نہیں رکھتے اُن کے کانوں میں بہرے پن کا بوجھ ہے وہ اُن کے حق میں نابینا پن ( بھی ) ہے ( گویا ) وہ لوگ کسی دور کی جگہ سے پکارے جاتے ہیں