कोई बोझ उठाने वाला किसी दूसरे का बोझ न उठाएगा। और यदि कोई बोझ से दबा हुआ व्यक्ति अपना बोझ उठाने के लिए पुकारे तो उस में से कुछ भी न उठाया जाएगा, यद्यपि वह निकट का सम्बन्धी ही क्यों न हो। तुम तो केवल सावधान कर रहे हो। जो परोक्ष में रहते हुए अपने रब से डरते हैं और नमाज़ के पाबन्द हो चुके हैं (उन की आत्मा का विकास हो गया) । और जिस ने स्वयं को विकसित किया वह अपने ही भले के लिए अपने आप को विकसित करेगा। और पलटकर जाना तो अल्लाह ही की ओर है
اورکوئی بوجھ اُٹھانے والی (جان) کسی دوسری (جان)کابوجھ نہیں اُٹھائے گی اور اگر کوئی بوجھ سے لدی ہوئی جان اپنے بوجھ کے لیے پکارے گی تو اس کے بوجھ میں سے کچھ بھی اٹھایا نہ جائے گا اگرچہ وہ قریبی رشتہ دار ہو، آپ در حقیقت صرف انہیں لوگوں کو ڈراتے ہیں جو بن دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور جو پا کیزگی اختیار کرتا ہے اپنے لیے ہی پاکیزگی اختیار کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
اور کوئی جان کسی دوسری جان کا بوجھ اٹھانے والی نہیں بنے گی اور اگر کوئی بوجھل جان اپنے بوجھ کے اٹھانے میں کسی سے طالبِ مدد ہوگی تو اس میں ذرا بھی اس کا ہاتھ نہیں بٹایا جائے گا ، اگرچہ وہ قرابت مند ہی کیوں نہ ہو ۔ تم تو بس انہی لوگوں کو ڈرا سکتے ہو ، جو غیب میں رہتے اپنے رب سے ڈرتے اور نماز کا اہتمام کرتے ہیں اور جو پاکی حاصل کرتا ہے ، وہ اپنے لئے حاصل کرتا ہے اور اللہ ہی کی طرف سب کی واپسی ہے ۔
اور کوئی بوجھ اٹھانے والا ( گنہگار ) کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا اور اگر کوئی بھاری بوجھ والا اس کے اٹھانے کیلئے ( کسی کو ) بلائے گا تو اس میں سے کچھ بھی نہ اٹھایا جائے گا اگرچہ وہ رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو؟ ( اے رسول ( ص ) ! ) آپ صرف انہی لوگوں کو ڈرا سکتے ہیں جو بے دیکھے اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں اور جو ( باقاعدہ ) نماز پڑھتے ہیں اور جو ( گناہوں سے ) پاکیزگی اختیار کرتا ہے تو وہ اپنے ہی فائدہ کیلئے پاکباز رہتا ہے ( آخرکار ) اللہ ہی کی طرف ( سب کی ) بازگشت ہے ۔
کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے 39 گا ۔ اور اگر کوئی لدا ہوا نفس اپنا بوجھ اٹھانے کے لیے پکارے گا تو اس کے بار کا ایک ادنی حصہ بھی بٹانے کے لیے کوئی نہ آئے گا چاہے وہ قریب ترین رشتہ دار ہی کیوں نہ 40 ہو ۔ ( اے نبی ) تم صرف انہی لوگوں کو متنبہ کر سکتے ہو جو بن دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور نماز قائم کرتے 41 ہیں ۔ جو شخص بھی پاکیزگی اختیار کرتا ہے اپنی ہی بھلائی کے لیے کرتا ہے اور پلٹنا سب کو اللہ ہی کی طرف ہے ۔
اور کوئی بوجھ اُٹھانے والا ( گنہگار ) دوسرے کا بوجھ نہیں اُٹھاسکے گا اور اگر کوئی پشت پر ( گناہوں کا ) بوجھ اُٹھانے والا کسی کو اس ( بوجھ ) کے اُٹھانے کی طرف بلائے گا تو ( بھی ) اس میں سے کچھ بھی نہیں اُٹھایا جائے گا ، اگرچہ ( جسے بلایا گیا ) وہ قریبی رشتہ دارہی ( کیوں نہ ) ہو ، ( اے محبوبﷺ ) آپ تو بس ان لوگوں کو ( حقیقی معنوں میں ) ڈراسکتے ہیں جو اپنے رب سے بن دیکھے ڈرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور جس نے پاک بازی اختیار کرلی تو اس نے اپنے ہی فائدے کے لیے پاک بازی اختیار کرلی ہے اور اللہ ( تعالیٰ ) ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
اور کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا اور جس کسی پر بڑا بوجھ لدا ہوا ہو ، وہ اگر کسی اور کو اس کے اٹھانے کی دعوت دے گا تو اس میں سے کچھ بھی اٹھایا نہیں جائے گا ، چاہے وہ ( جسے بوجھ اٹھانے کی دعوت دی گئی تھی ) کوئی قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو ۔ ( اے پیغمبر ) تم انہی لوگوں کو خبردار کرسکتے ہو جو اپنے پروردگار کو دیکھے بغیر اس سے ڈرتے ہوں ۔ اور جنہوں نے نماز قائم کی ہو ، اور جو شخص پاک ہوتا ہے وہ اپنے ہی فائدے کے لیے پاک ہوتا ہے ۔ اور آخرکار سب کو اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے ۔
اور کوئی بوجھ اٹھانے والادوسرے کابوجھ نہیں اٹھائے گا اور اگر لداہوا شخص دوسرے کو اپنابوجھ اٹھانے کے لئے بلائے گاتوکوئی اس کابوجھ اٹھانے نہیں آئیگا اگرچہ وہ اس کارشتہ دارہی کیوں نہ ہو ( اے نبی ) آپ توصرف ان لوگوں کو ڈرا سکتے ہیںجو بن دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور نمازقائم کرتے ہیں اورجو شخص پاکیز گی اختیارکرتا ہے تواپنے ہی لئے اختیار کرتا ہے اور ( سب کو ) اللہ ہی کی طرف پلٹنا ہے
اور کوئی بوجھ اٹھانے والی جان دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گی ( ف۵۱ ) اور اگر کوئی بوجھ والی اپنا بوجھ بٹانے کو کسی کو بلائے تو اس کے بوجھ میں سے کوئی کچھ نہ اٹھائے گا اگرچہ قریب رشتہ دار ہو ( ف۵۲ ) اے محبوب! تمہارا ڈر سناتا انہیں کو کام دیتا ہے جو بےدیکھے اپنے رب! سے ڈرتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں ، اور جو ستھرا ہوا ( ف۵۳ ) تو اپنے ہی بھلے کو ستھرا ہوا ( ف۵٤ ) اور اللہ ہی کی طرف پھرنا ہے ،
اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بارِ ( گناہ ) نہ اٹھا سکے گا ، اور کوئی بوجھ میں دبا ہوا ( دوسرے کو ) اپنا بوجھ بٹانے کے لئے بلائے گا تو اس سے کچھ بھی بوجھ نہ اٹھایا جا سکے گا خواہ قریبی رشتہ دار ہی ہو ، ( اے حبیب! ) آپ ان ہی لوگوں کو ڈر سناتے ہیں جو اپنے رب سے بن دیکھے ڈرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں ، اور جو کوئی پاکیزگی حاصل کرتا ہے وہ اپنے ہی فائدہ کے لئے پاک ہوتا ہے ، اور اﷲ ہی کی طرف پلٹ کر جانا ہے