Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

ऐ ईमान लाने वालो! नबी के घरों में प्रवेश न करो, सिवाय इस के कि कभी तुम्हें खाने पर आने की अनुमति दी जाए। वह भी इस तरह कि उस की (खाना पकने की) तैयारी की प्रतिक्षा में न रहो। अलबत्ता जब तुम्हें बुलाया जाए तो अन्दर जाओ, और जब तुम खा चुको तो उठकर चले जाओ, बातों में लगे न रहो। निश्चय ही यह हरकत नबी को तकलीफ़ देती है। किन्तु उन्हें तुम से लज्जा आती है। किन्तु अल्लाह सच्ची बात कहने से लज्जा नहीं करता। और जब तुम उन से कुछ माँगों तो उन से परदे के पीछे से माँगो। यह अधिक शुद्धता की बात है तुम्हारे दिलों के लिए और उन के दिलों के लिए भी। तुम्हारे लिए वैध नहीं कि तुम अल्लाह के रसूल को तकलीफ़ पहुँचाओ और न यह कि उस के बाद कभी उस की पत्नियों से विवाह करो। निश्चय ही अल्लाह की दृष्टि में यह बड़ी गम्भीर बात है

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اے لوگو جو ایمان لائے ہو! نبی کے گھروں میں داخل نہ ہواکرومگرجب کہ تمہیں کھانے کے لئے اجازت دی جائے اس حال میں کہ تم اس کے تیار ہونے کاانتظارکرنے والے نہ ہو لیکن جب تمہیں بلایاجائے تواندر آجاؤ،پھرجب تم کھاناکھا چکو تومنتشرہوجاؤاورباتوں میں دل لگانے والے نہ بنو، یقیناًیہ بات نبی کواذیت دیتی ہے پھروہ تم سے شرم کرتا ہے اوراﷲ تعالیٰ حق بات کہنے سے نہیں شرماتا اورجب تم اُن سے کوئی سامان مانگوتواُن سے پردے کے پیچھے سے مانگو، یہ تمہارے اور اُن کے دلوں کے لیے پاکیزہ ترہے اور تمہارے لیے جائزنہیں کہ تم ﷲ کے رسول کواذیت دواورنہ ہی یہ جائزہے کہ اُس کے بعداُس کی بیویوں سے کبھی نکاح کرو، یقیناًیہ ہمیشہ سے اﷲ تعالیٰ کے نزدیک بہت بڑی بات ہے۔

By Amin Ahsan Islahi

اے ایمان والو! نبی کے گھر میں نہ داخل ہو مگر یہ کہ تم کو کسی کھانے پر آنے کی اجازت دی جائے ، نہ انتظار کرتے ہوئے کھانے کی تیاری کا ۔ ہاں! جب تم کو بلایا جائے تو داخل ہو ، پھر جب کھا چکو تو منتشر ہوجاؤ اور باتوں میں لگے ہوئے بیٹھے نہ رہو ۔ یہ باتیں نبی کیلئے باعثِ اذیت تھیں لیکن وہ تمہارا لحاظ کرتے تھے اور اللہ حق کے اظہار میں کسی کا لحاظ نہیں کرتا اور جب تم کو ازواجِ نبی سے کوئی چیز مانگنی ہو تو پردے کی اوٹ سے مانگو ۔ یہ طریقہ تمہارے دلوں کیلئے بھی زیادہ پاکیزہ ہے اور ان کے دلوں کیلئے بھی اور تمہارے لئے جائز نہیں کہ تم اللہ کے رسول کو تکلیف پہنچاؤ اور نہ یہ جائز ہے کہ تم اس کی بیویوں سے کبھی ، اس کے بعد ، نکاح کرو ۔ یہ اللہ کے نزدیک بڑی سنگین بات ہے ۔

By Hussain Najfi

اے ایمان والو! نبی ( ص ) کے گھروں میں داخل نہ ہوا کرو ۔ مگر جب تمہیں کھانے کیلئے ( اندر آنے کی ) اجازت دی جائے ( اور ) نہ ہی اس کے پکنے کا انتظار ( نبی ( ص ) کے گھر میں بیٹھ کر کیا ) کرو ۔ لیکن جب تمہیں بلایا جائے تو ( عین وقت پر ) اندر داخل ہو جاؤ پھر جب کھانا کھا چکو تو منتشر ہو جاؤ اور دل بہلانے کیلئے باتوں میں نہ لگے رہو کیونکہ تمہاری باتیں نبی ( ص ) کو اذیت پہنچاتی ہیں مگر وہ تم سے شرم کرتے ہیں ( اور کچھ نہیں کہتے ) اور اللہ حق بات ( کہنے سے ) نہیں شرماتا اور جب تم ان ( ازواجِ نبی ( ص ) ) سے کوئی چیز مانگو تو پردے کے پیچھے سے مانگا کرو ۔ یہ ( طریقۂ کار ) تمہارے دلوں کیلئے اور ان کے دلوں کیلئے پاکیزگی کا زیادہ باعث ہے اور تمہارے لئے جائز نہیں ہے کہ تم رسولِ ( ص ) خدا کو اذیت پہنچاؤ اور نہ یہ جائز ہے کہ ان کے بعد کبھی بھی ان کی بیویوں سے نکاح کرو بیشک یہ بات اللہ کے نزدیک بہت بڑی ( برائی گناہ کی ) بات ہے ۔

By Moudoodi

اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے گھروں میں بلا اجازت نہ چلے آیا کرو95 نہ کھانے کا وقت تاکتے رہو ۔ ہاں اگر تمہیں کھانے پر بلایا جائے تو ضرور آؤ 96 مگر جب کھانا کھالو تو منتشر ہو جاؤ ۔ باتیں کرنے میں نہ لگے رہو 97 تمہاری یہ حرکتیں نبی کو تکلیف دیتی ہیں ، مگر وہ شرم کی وجہ سے کچھ نہیں کہتے ۔ اور اللہ حق بات کہنے میں نہیں شرماتا ۔ نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی بیویوں سے اگر تمہیں کچھ مانگنا ہو تو پردے کے پیچھے سے مانگا کرو ، یہ تمہارے اور ان کے دلوں کی پاکیزگی کے لیے زیادہ مناسب طریقہ ہے 98 تمہارے لیے یہ ہرگز جائز نہیں کہ اللہ کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو تکلیف دو 99 ، اور نہ یہ جائز ہے کہ ان کے بعد ان کی بیویوں سے نکاح کرو 100 ، یہ اللہ کے نزدیک بہت بڑا گناہ ہے ۔

By Mufti Naeem

اے ایمان والو! نبی ( ﷺ ) کے گھروں میں داخل نہ ہوا کرو سوائے اس ( صورت کے ) کہ تمہیں کھانے کی اجازت ( دعوت ) دی جائے اس حال میں کہ اس کے پکنے کے انتظار میں بھی نہ ہو اور لیکن جب تم بلائے جاؤ تو داخل ہوجاؤ پھر جب تم کھاچکو تو ( واپس ) چلے جاؤ اور باتوں میں دل لگاکر نہ بیٹھے رہو ، بلاشبہ یہ ( بات ) نبی ( ﷺ ) کو تکلیف دیتی تھی پس وہ تم لوگوں سے شرم ( کی وجہ سے ظاہر نہ ) کرتے تھے اور اللہ ( تعالیٰ ) سچی بات سے شرم نہیں کرتے اور جب تم ان ( ازواجِ مطہرات ) سے کوئی چیز مانگو تو ان سے پردے کے پیچھے سے مانگا کرو ، یہ ( بات ) تمہارے دلوں اور ان کے دلوں کے لیے زیادہ پاکیزگی والی ہے اور تم لوگوں کے لیے ( اے ایمان والو! ) حلال نہیں کہ تم اللہ کے رسول ( ﷺ ) کو تکلیف دو اور نہ یہ ( بات حلال ہے ) کہ ان کے بعد کبھی بھی ان کی ازواج سے نکاح کرو ، بلاشبہ یہ اللہ ( تعالیٰ ) کے نزدیک بہت بڑا ( جرم ) ہے

By Mufti Taqi Usmani

اے ایمان والو ! نبی کے گھروں میں ( بلا اجازت ) داخل نہ ہو ، الا یہ کہ تمہیں کھانے پر آنے کی اجازت دے دی جائے ، وہ بھی اس طرح کہ تم اس کھانے کی تیاری کے انتظار میں نہ بیٹھے رہو ، لیکن جب تمہیں دعوت دی جائے تو جاؤ ، پھر جب کھانا کھا چکو تو اپنی اپنی راہ لو ، اور باتوں میں جی لگا کر نہ بیٹھو ۔ ( ٤٤ ) حقیقت یہ ہے کہ اس بات سے نبی کو تکلیف پہنچتی ہے اور وہ تم سے ( کہتے ہوئے ) شرماتے ہیں ، اور اللہ حق بات میں کسی سے نہیں شرماتا اور جب تمہیں نبی کی بیویوں سے کچھ مانگنا ہو تو پردے کے پیچھے سے مانگو ۔ ( ٤٥ ) یہ طریقہ تمہارے دلوں کو بھی اور ان کے دلوں کو بھی زیادہ پاکیزہ رکھنے کا ذریعہ ہوگا ۔ اور تمہارے لیے جائز نہیں ہے کہ تم اللہ کے رسول کو تکلیف پہنچاؤ ، اور نہ یہ جائز ہے کہ ان کے بعد ان کی بیویوں سے کبھی بھی نکاح کرو ۔ یہ اللہ کے نزدیک بڑی سنگین بات ہے ۔

By Noor ul Amin

اے ایمان والو!نبی کے گھروں میں نہ جایاکرو ، ماسوائے کہ تمہیں ( کھانے کے لئے داخل ہونے کی ) اجازت دی جائے لیکن تم ( پہلے ہی سے بیٹھ کر ) اس کے پکنے کا انتظار نہ کرو ، بلکہ تمہیں بلایاجائے توداخل ہوجائو اور جب کھاچکوتوچلے آئواور باتوں میں دل لگائے ( وہیں ) نہ ( بیٹھے ) رہوتمہاری یہ بات نبی کے لئے تکلیف دہ تھی مگرتم سے شرم کی وجہ سے کچھ نہ کہتے تھے اور اللہ حق بات کہنے سے کسی کالحاظ نہیں کرتا اور جب تمہیں نبی کی بیویوں سے کوئی چیز مانگنا ہوتوپردہ کے پیچھے رہ کرمانگویہ بات تمہارے دلوں کے لئے بھی پاکیزہ ترہے اور ان کے دلوں کے لئے بھی ، تمہارے لئے یہ جائز نہیں کہ تم اللہ کے رسول کو تکلیف دو اور نہ یہ جائز ہے کہ اس ( کی وفات ) کے بعدکبھی اس کی بیویوں سے نکاح کرو بلاشبہ اللہ کے ہاں یہ بڑے گناہ کی بات ہے

By Kanzul Eman

اے ایمان والو! نبی کے گھروں میں ( ف۱۳۲ ) نہ حاضر ہو جب تک اذن نہ پاؤ ( ف۱۳۳ ) مثلاً کھانے کے لیے بلائے جاؤ نہ یوں کہ خود اس کے پکنے کی راہ تکو ( ف۱۳٤ ) ہاں جب بلائے جاؤ تو حاضر ہو اور جب کھا چکو تو متفرق ہوجاؤ نہ یہ کہ بیٹھے باتوں میں دل بہلاؤ ( ف۱۳۵ ) بیشک اس میں نبی کو ایذا ہوتی تھی تو وہ تمہارا لحاظ فرماتے تھے ( ف۱۳٦ ) اور اللہ حق فرمانے میں نہیں شرماتا ، اور جب تم ان سے ( ف۱۳۷ ) برتنے کی کوئی چیز مانگو تو پردے کے باہر مانگو ، اس میں زیادہ ستھرائی ہے تمہارے دلوں اور ان کے دلوں کی ( ف۱۳۸ ) اور تمہیں نہیں پہنچتا کہ رسول اللہ کو ایذا دو ( ف۱۳۹ ) اور نہ یہ کہ ان کے بعد کبھی ان کی بیبیوں سے نکاح کرو ( ف۱٤۰ ) بیشک یہ اللہ کے نزدیک بڑی سخت بات ہے ( ف۱٤۱ )

By Tahir ul Qadri

اے ایمان والو! نبیِ ( مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے گھروں میں داخل نہ ہوا کرو سوائے اس کے کہ تمہیں کھانے کے لئے اجازت دی جائے ( پھر وقت سے پہلے پہنچ کر ) کھانا پکنے کا انتظار کرنے والے نہ بنا کرو ، ہاں جب تم بلائے جاؤ تو ( اس وقت ) اندر آیا کرو پھر جب کھانا کھا چکو تو ( وہاں سے اُٹھ کر ) فوراً منتشر ہوجایا کرو اور وہاں باتوں میں دل لگا کر بیٹھے رہنے والے نہ بنو ۔ یقیناً تمہارا ایسے ( دیر تک بیٹھے ) رہنا نبیِ ( اکرم ) کو تکلیف دیتا ہے اور وہ تم سے ( اُٹھ جانے کا کہتے ہوئے ) شرماتے ہیں اور اللہ حق ( بات کہنے ) سے نہیں شرماتا ، اور جب تم اُن ( اَزواجِ مطّہرات ) سے کوئی سامان مانگو تو اُن سے پسِ پردہ پوچھا کرو ، یہ ( ادب ) تمہارے دلوں کے لئے اور ان کے دلوں کے لئے بڑی طہارت کا سبب ہے ، اور تمہارے لئے ( ہرگز جائز ) نہیں کہ تم رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کو تکلیف پہنچاؤ اور نہ یہ ( جائز ) ہے کہ تم اُن کے بعد ابَد تک اُن کی اَزواجِ ( مطّہرات ) سے نکاح کرو ، بیشک یہ اللہ کے نزدیک بہت بڑا ( گناہ ) ہے