ऐ मेरे क़ैदख़ाने के साथियो! तुम में से एक अपने आक़ा को शराब पिलाएगा, और जो दूसरा है उसको सूली दी जाएगी फिर परिंदे उसके सर में से खाएंगे, उस मामले का फ़ैसला हो गया जिसके बारे में तुम पूछ रहे थे।
اے میرے قید خانے کے دونوں ساتھیو!تم دونوں میں سے جو پہلا ہے تووہ اپنے آقا کو شراب پلائے گااورجودوسرا ہے سووہ سولی دیا جائے گا،پس پرندے اُس کے سر میں سے کھائیں گے،جس کے بارے میں تم دونوں مجھ سے پوچھ رہے تھے اُس کا فیصلہ ہوگیا۔‘‘
اے میرے زندان کے دونوں ساتھیو! تم میں سے ایک تو اپنے آقا کو شراب پلانے کی خدمت انجام دے گا ۔ رہا دوسرا تو اس کو سولی دی جائے گی ، پھر پرندے اس کے سر کو ( نوچ نوچ کر ) کھائیں گے ۔ اس امر کا فیصلہ ہوا ، جس کے بارے میں تم پوچھ رہے تھے ۔
اے قید خانہ کے میرے دونوں ساتھیو! ( اب اپنے خوابوں کی تعبیر سنو ) تم میں سے ایک ( پہلا ) تو وہ ہے جو اپنے مالک ( شاہِ مصر ) کو شراب پلائے گا اور جو دوسرا ہے اسے سولی پر لٹکایا جائے گا اور پرندے اس کے سر کو ( نوچ نوچ کر ) کھائیں گے اس بات کا فیصلہ ہو چکا جس کے بارے میں تم دریافت کرتے ہو ۔
اے زنداں کے ساتھیو ، تمہارے خواب کی تعبیر یہ ہے کہ تم میں سے ایک تو اپنے رب ﴿شاہِ مصر﴾ کو شراب پلائے گا ، رہا دوسرا تو اسے سولی پر چڑھایا جائے گا اور پرندے اس کا سر نوچ نوچ کر کھائیں گے ۔ فیصلہ ہوگیا اس بات کا جو تم پوچھ رہے تھے ۔ 34
اے قید خانے کے میرے دونوں دوستو! تم میں سے ایک تو اپنے آقا کو شراب پلایا کرے گا اور دوسرا سولی چڑھادیا جائے گا اور اس کے سر کو پرندے کھائیں گے ۔ جس بارے میں تم پوچھتے تھے وہ اسی طرح مقدر ہوچکا
اے میرے قید خانے کے ساتھیو ! ( اب اپنے خوابوں کی تعبیر سنو ) تم میں سے ایک کا معاملہ تو یہ ہے کہ وہ ( قید سے آزاد ہوکر ) اپنے آقا کو شراب پلائے گا ۔ رہا دوسرا تو اسے سولی دی جائے گی ، جس کے نتیجے میں پرندے اس کے سر کو ( نوچ کر ) کھائیں گے ۔ جس معاملے میں تم پوچھ رہے تھے ، اس کا فیصلہ ( اسی طرح ) ہوچکا ہے ۔
اے میرے قیدکے ساتھیو! تم میں سے ایک تواپنے بادشاہ کو شراب پلانے پر مقررہو جائے گارہادوسرا تواسے سولی چڑ ھایا جائے گا اور پر ندے اس کے سر کاگوشت نوچ نوچ کر کھائیں گے جن باتوں کی حقیقت تم پوچھ رہے تھے ان کافیصلہ ہو چکا
اے قید خانہ کے دونوں ساتھیو! تم میں ایک تو اپنے رب ( بادشاہ ) کو شراب پلائے گا ( ف۱۱۰ ) رہا دوسرا ( ف۱۱۱ ) وہ سو ُلی دیا جائے گا تو پرندے اس کا سر کھائیں گے ( ف۱۱۲ ) حکم ہوچکا اس بات کا جس کا تم سوال کرتے تھے ( ف۱۱۳ )
اے میرے قید خانہ کے دونوں ساتھیو! تم میں سے ایک ( کے خواب کی تعبیر یہ ہے کہ وہ ) اپنے مربّی ( یعنی بادشاہ ) کو شراب پلایا کرے گا ، اور رہا دوسرا ( جس نے سر پر روٹیاں دیکھی ہیں ) تو وہ پھانسی دیا جائے گا پھر پرندے اس کے سر سے ( گوشت نوچ کر ) کھائیں گے ، ( قطعی ) فیصلہ کر دیا گیا جس کے بارے میں تم دریافت کرتے ہو