और यूसुफ़ (अलै॰) जिस औरत के घर में थे, वह उसको फुसलाने लगी और एक रोज़ दरवाज़े बंद कर दिए और बोली कि आजा, यूसुफ़ ने कहाः अल्लाह की पनाह! वह मेरा आक़ा है उसने मुझे अच्छी तरह रखा है, बेशक ज़ालिम लोग कभी कामयाबी नहीं पाते।
اورجس عورت کے گھرمیں وہ تھااس نے یوسف کو اس کے نفس سے بہکایااور اس نے تمام دروازے خوب بندکردئیے اوربولی: ’’جلدی آؤ!‘‘یوسف نے کہا: ’’اﷲ تعالیٰ کی پناہ! بلاشبہ میرے مالک نے مجھے اچھاٹھکانہ دیا،یقیناظالم فلاح نہیں پاتے۔‘‘
اور جس عورت کے گھر میں وہ تھا ، وہ اس پر ڈورے ڈالنے لگی اور اس نے دروازے بند کرلیے اور بولی کہ بس آجاؤ! اس نے کہا: معاذ اللہ! وہ میرا آقا ہے ، اس نے مجھے خاطر سے رکھا ہے ، حق تلفی کرنے والے ہرگز فلاح نہیں پاتے!
اور پھر وہ ( یوسف ) جس عورت کے گھر میں تھا وہ اپنی مطلب براری کے لئے اس پر ڈورے ڈالنے لگی ( چنانچہ ) ایک دن سب دروازے بند کر دیے اور کہا بس آجاؤ! یوسف نے کہا معاذ اللہ! ( اللہ کی پناہ ) وہ ( تیرا شوہر ) میرا مربی و محسن ہے اس نے مجھے بڑی عزت سے ( اپنے گھر میں ) ٹھہرایا ہے تو اس کے بدلے میں اس کی امانت میں خیانت کروں؟ ( اے معاذ اللہ ) بے شک ظالم کبھی فلاح نہیں پاتے ۔
جس عورت کے گھر میں وہ تھا وہ اس پر ڈورے ڈالنے لگی اور ایک روز دروازے بند کر کے بولی آجا ۔ یوسف نے کہا خدا کی پناہ ، میرے رب نے تو مجھے اچھی منزلت بخشی﴿اور میں یہ کام کروں!﴾ ایسے ظالم کبھی فلاح نہیں پایا کرتے ۔ 21
اور یوسف ( علیہ السلام ) جس عورت کے گھر میں تھے اس عورت نے ان سے اپنا مطلب نکالنے کے لئے انہیں پھسلانے لگی اور دروازے بند کرلئے اور کہنے لگی جلدی سے آجا یوسف ( علیہ السلام ) نے فرمایا اللہ کی پناہ بلاشبہ تیراشوہر میرا محسن ہے اس نے مجھے کیسی اچھی طرح رکھا ہے ۔ بے شک ظالم لوگ فلاح نہیں پاتے ۔
اور جس عورت کے گھر میں وہ رہتے تھے ، اس نے ان کو ورغلانے کی کوشش کی ، ( ١٤ ) اور سارے دروازوں کو بند کردیا ، اور کہنے لگی : آ بھی جاؤ ! ۔ یوسف نے کہا : اللہ کی پناہ ! وہ میرا آقا ہے ، اس نے مجھے اچھی طرح رکھا ہے ۔ ( ١٥ ) سچی بات یہ ہے کہ جو لوگ ظلم کرتے ہیں انہیں فلاح حاصل نہیں ہوتی ۔
اور جس عورت ( زلیخا ) کے گھر میں وہ رہتے تھے اس نے یوسف کو اپنی طرف گناہ پر ورغلاناچاہا ، اس نے دروازے بند کرلئے اور کہنے لگی جلدی آئویوسف نے کہا اللہ کی پناہ!میرے رب نے مجھے بہت اچھی منزلت بخشی ہے ، ظالم لوگ یقیناکامیاب نہیں ہوتے
اور وہ جس عورت ( ف۵٦ ) کے گھر میں تھا اس نے اسے لبھایا کہ اپنا آپا نہ روکے ( ف۵۷ ) اور دروازے سب بند کردیے ( ف۵۸ ) اور بولی آؤ تمہیں سے کہتی ہوں ( ف۵۹ ) کہا اللہ کی پناہ ( ف٦۰ ) وہ عزیز تو میرا رب یعنی پرورش کرنے والا ہے اس نے مجھے اچھی طرح رکھا ( ف٦۱ ) بیشک ظالموں کا بھلا نہیں ہوتا ،
اور اس عورت ( زلیخا ) نے جس کے گھر وہ رہتے تھے آپ سے آپ کی ذات کی شدید خواہش کی اور اس نے دروازے ( بھی ) بند کر دیئے اور کہنے لگی: جلدی آجاؤ ( میں تم سے کہتی ہوں ) ۔ یوسف ( علیہ السلام ) نے کہا: اﷲ کی پناہ! بیشک وہ ( جو تمہارا شوہر ہے ) میرا مربّی ہے اس نے مجھے بڑی عزت سے رکھا ہے ۔ بیشک ظالم لوگ فلاح نہیں پائیں گے