और अगर हम इंसान को अपनी किसी रहमत से नवाज़ते हैं फिर उससे उसको महरूम कर देते हैं तो वह मायूस और नाशुक्रा बन जाता है।
اوریقیناًاگر ہم انسان کواپنی کسی رحمت کامزہ چکھائیں پھرہم وہ اس سے چھین لیں توبلاشبہ وہ یقیناانتہائی نااُمید،بے حدناشکرا ہوتا ہے۔
اور اگر ہم انسان کو اپنے کسی فضل سے نوازتے ہیں ، پھر اس سے اس کو محروم کردیتے ہیں تو وہ مایوس اور ناشکرا بن جاتا ہے ۔
اور اگر ہم انسان کو اپنی طرف سے رحمت کا مزہ چکھائیں ( کسی نعمت سے نوازیں ) اور پھر اسے اس سے چھین لیں تو وہ بڑا مایوس اور بڑا ناشکرا ہو جاتا ہے ۔
اگر کبھی ہم انسان کو اپنی رحمت سے نوازنے کے بعد پھر اس سے محروم کر دیتے ہیں تو وہ مایوس ہوتا ہے اور ناشکری کرنے لگتا ہے ۔
اور اگر ہم اپنی طرف سے انسان کو رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں پھر اس سے ہم اس رحمت کو چھین لیتے ہیں تو وہ مایوس ( اور ) نا شکرا ہوجا تاہے ۔
اور جب ہم انسان کو اپنی طرف سے کسی رحمت کا مزہ چکھاتے دیتے ہیں ، پھر وہ اس سے واپس لے لیتے ہیں تو وہ مایوس ( اور ) ناشکرا بن جاتا ہے ۔
اگرہم کسی انسان کو اپنی رحمت کامزاچکھائیں پھر اس سے چھین لیں تووہ مایوس ہوکرناشکری کرنے لگتا ہے
اور اگر ہم آدمی کو اپنی کسی رحمت کا مزہ دیں ( ف۲۲ ) پھر اسے اس سے چھین لیں ضرور وہ بڑا ناامید ناشکرا ہے ( ف۲۳ )
اور اگر ہم انسان کو اپنی جانب سے رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں پھر ہم اسے ( کسی وجہ سے ) اس سے واپس لے لیتے ہیں تو وہ نہایت مایوس ( اور ) ناشکرگزار ہو جاتا ہے