ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس شخص نے ریوڑ کی حفاظت والے کتے اور شکاری کتے کے علاوہ کوئی اور کتا رکھا تو اس کے عمل سے روزانہ دو قراط کمی کی جاتی ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس شخص نے ریوڑ کی حفاظت والے کتے یا شکاری یا کھیتی کی حفاظت والے کتے کے سوا کوئی اور کتا رکھا تو اس کے اجر سے روزانہ ایک قراط کم کیا جاتا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے کتے مارنے کا ہمیں حکم فرمایا حتی کہ عورت جنگل سے اپنے کتے کے ساتھ آتی تو ہم اس (کتے) کو بھی قتل کر دیتے ، پھر رسول اللہ ﷺ نے اس کے مارنے سے منع فرمایا ، اور فرمایا :’’ تم دو نقطوں والے سیاہ کتے کو قتل کرو ۔ کیونکہ وہ شیطان ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
عبداللہ بن مغفل ؓ ، نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اگر کتے اللہ تعالیٰ کی مخلوق نہ ہوتے تو میں ان سب کو قتل کرنے کا حکم فرماتا ، تم ان میں سے انتہائی سیاہ کو قتل کرو ۔‘‘ ابوداؤد ، دارمی ۔
اور امام ترمذی اور امام نسائی نے یہ اضافہ نقل کیا ہے :’’ جو گھر والے شکاری کتے ، کھیتی باڑی کی یا بکریوں کی حفاظت والے کتے کے سوا کوئی کتا پالتے ہیں ، ان کے عمل میں سے روزانہ ایک قراط کم کر دیا جاتا ہے ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد و الدارمی و الترمذی و النسائی ۔