Blog
Books
Search Hadith

باب: پھلوں کو استعمال کے قابل ہونے سے پہلے بیچنا منع ہے ۔

CHAPTER: Regarding Selling Crops Before They Are Ripe.

7 Hadiths Found
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھلوں کو ان کی پختگی ظاہر ہونے سے پہلے بیچنے سے منع فرمایا ہے، خریدنے والے اور بیچنے والے دونوں کو منع کیا ہے۔

Narrated Abdullah bin Umar: The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم forbade the sale of fruits till they were clearly in good condition, forbidding it both to the seller and to the buyer.

Haidth Number: 3367
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کو پکنے سے پہلے بیچنے سے منع فرمایا ہے اور بالی کو بھی یہاں تک کہ وہ سوکھ جائے اور آفت سے مامون ہو جائے بیچنے والے، اور خریدنے والے دونوں کو منع کیا ہے۔

Narrated Ibn Umar: The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم forbade selling palm-trees till the dates began to ripen, and ears of corn till they were white and were safe from blight, forbidding it both to the buyer and to the seller.

Haidth Number: 3368
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مال غنیمت بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک کہ وہ تقسیم نہ کر دیا جائے اور کھجور کے بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک کہ وہ ہر آفت سے مامون نہ ہو جائے، اور بغیر کمر بند کے نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے ( کہ کہیں ستر کھل نہ جائے ) ۔

Narrated Abu Hurairah: The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم forbade to sell spoils of war till they are appointed, and to sell palm trees till they are safe from every blight, and a man praying without tying belt.

Haidth Number: 3369
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشقاح سے پہلے پھل بیچنے سے منع فرمایا ہے، پوچھا گیا: اشقاح کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: اشقاح یہ ہے کہ پھل سرخی مائل یا زردی مائل ہو جائیں اور انہیں کھایا جانے لگے ۔

Narrated Jabir bin Abdullah: The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم forbade the sale of fruits until they are ripened (tushqihah). He was asked: What do you mean by their ripening (ishqah)? He replied: They become red or yellow, and they are eaten.

Haidth Number: 3370
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انگور کو جب تک کہ وہ پختہ نہ ہو جائے اور غلہ کو جب تک کہ وہ سخت نہ ہو جائے بیچنے سے منع فرمایا ہے ( ان کا کچے پن میں بیچنا درست نہیں ) ۔

Narrated Anas ibn Malik: The Prophet صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم forbade the sale of grapes till they became black and the sale of grain till it had become hard.

Haidth Number: 3371

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ خَالِدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي يُونُسُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَأَلْتُ أَبَا الزِّنَادِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ قَبْلَ أَنْ يَبْدُوَ صَلَاحُهُ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا ذُكِرَ فِي ذَلِكَ. فَقَالَ:‏‏‏‏ كَانَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، ‏‏‏‏‏‏يُحَدِّثُ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ النَّاسُ يَتَبَايَعُونَ الثِّمَارَ، ‏‏‏‏‏‏قَبْلَ أَنْ يَبْدُوَ صَلَاحُهَا، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا جَدَّ النَّاسُ، ‏‏‏‏‏‏وَحَضَرَ تَقَاضِيهِمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ الْمُبْتَاعُ قَدْ أَصَابَ الثَّمَرَ الدُّمَانُ، ‏‏‏‏‏‏وَأَصَابَهُ قُشَامٌ، ‏‏‏‏‏‏وَأَصَابَهُ مُرَاضٌ، ‏‏‏‏‏‏عَاهَاتٌ، ‏‏‏‏‏‏يَحْتَجُّونَ بِهَا، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا كَثُرَتْ خُصُومَتُهُمْ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ كَالْمَشُورَةِ يُشِيرُ بِهَا فَإِمَّا لَا فَلَا تَتَبَايَعُوا الثَّمَرَةَ حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهَا، ‏‏‏‏‏‏لِكَثْرَةِ خُصُومَتِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ .

میں نے ابوالزناد سے پھل کی پختگی ظاہر ہونے سے پہلے اسے بیچنے اور جو اس بارے میں ذکر کیا گیا ہے اس کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا: عروہ بن زبیر سہل بن ابو حثمہ کے واسطہ سے بیان کرتے ہیں اور وہ زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: لوگ پھلوں کو ان کی پختگی و بہتری معلوم ہونے سے پہلے بیچا اور خریدا کرتے تھے، پھر جب لوگ پھل پا لیتے اور تقاضے یعنی پیسہ کی وصولی کا وقت آتا تو خریدار کہتا: پھل کو دمان ہو گیا، قشام ہو گیا، مراض ۱؎ ہو گیا، یہ بیماریاں ہیں جن کے ذریعہ ( وہ قیمت کم کرانے یا قیمت نہ دینے کے لیے ) حجت بازی کرتے جب اس قسم کے جھگڑے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بڑھ گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے باہمی جھگڑوں اور اختلاف کی کثرت کی وجہ سے بطور مشورہ فرمایا: پھر تم ایسا نہ کرو، جب تک پھلوں کی درستگی ظاہر نہ ہو جائے ان کی خرید و فروخت نہ کرو ۔

Yunus said: I asked Abu Zinad about the sale of fruits before they were clearly in good condition, and what was said about it. He replied: Urwah ibn az-Zubayr reports a tradition from Sahl ibn Abi Hathmah on the authority of Zayd ibn Thabit who said: The people used to sell fruits before they were clearly in good condition. When the people cut off the fruits, and were demanded to pay the price, the buyer said: The fruits have been smitten by duman, qusham and murad fruit diseases on which they used to dispute. When their disputes which were brought to the Prophet صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم increased, the Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم said to them as an advice: No, do not sell fruits till they are in good condition, due to a large number of their disputes and differences.

Haidth Number: 3372
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میوہ کی پختگی ظاہر ہونے سے پہلے اسے بیچنے سے روکا ہے اور فرمایا ہے: پھل ( میوہ ) درہم و دینار ( روپیہ پیسہ ) ہی سے بیچا جائے سوائے عرایا کے ( عرایا میں پکا پھل کچے پھل سے بیچا جا سکتا ہے ) ۔

Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم forbade the sale of fruits till they were clearly in good condition, and (ordered that) they should not be sold but for dinar or dirham except Araya.

Haidth Number: 3373